پاک نژاد برطانوی ڈاکٹر صالحہ احمد نے دو ہزار سترہ کا 'ماسٹرشیف' مقابلہ
جیت کر نئی چیمپئن بن گئی ہیں۔ انتیس سالہ صالحہ نے اپنے دو حریفوں کو شکست
دے کر یہ خطاب حاصل کیا ہے۔ اس موقع پر جج جان ٹروڈ نے صالحہ کو ایوارڈ
دیتے ہوئے انہیں فاتح قرار دیا۔ پاکستانی اور کشمیری ڈشیز سے شروع کرنے
والی صالحہ نے کھانا بنانے کے لئے اپنے خاندان کو اس کا کریڈٹ دیا۔
دی نیوز انٹرنیشنل کی رپورٹ کے مطابق، صالحہ احمد نے اپنے ڈشیز سے شو کے
ججوں کو متاثر کرتے ہوئے دو حریفوں کو شکست دی اور دنیا بھر میں شہ سرخیوں
میں آ گئیں۔
ریکارڈ چھ ملین ناظرین نے صالحہ کو یہ خطاب حاصل کرتے دیکھا۔
انہوں نے میوزک ٹیچر گیونا ریان اور ڈی جے اسٹیو کو شکست دی۔ انہیں اعلیٰ
درجہ کا شیف سمجھا جاتا ہے۔
جیو نیوز کے ساتھ ایک انٹرویو میں صالحہ نے اپنے خاندان کو کھانا پکانے کی
مہارت کا کریڈٹ دیا۔ صالحہ نے اسی کے ساتھ خصوصی طور پر اپنے ڈاکٹر شوہر
عثمان احمد کا بھی شکریہ ادا کیا جنہوں نے اس مقابلہ آرائی میں شرکت کے
لئے ان کی حوصلہ افزائی کی۔ اس جیت پر صالحہ نے کہا، میں اب بیحد خوشی
محسوس کر رہی ہوں، میں واقعی میں یقین نہیں کر سکتی کہ یہ سچ ہے۔ مجھے بہت
خوشی ہے۔